دل مراتُو نے آ کے بہلایا Poem by Imran Cheema

دل مراتُو نے آ کے بہلایا

دل مرا تُو نے آ کے بہلایا
ظرف چھوٹا نہ کر، یہ سمجھایا

دیکھنے کو مرا شکستہ حال
وہ کبھی بھی نہ میرے گھر آیا

آندھیوں کے گھنے تھپیڑوں میں
تُو گیا تو میں کھُل کے چِلٌایا

زندگی کا یہی تماشا ہے
غم دیا، دے کے سہلایا

عمر گزری مگر جگر کا چاک
نہ رفوگر ملا نہ سلوایا

ہم نے خود موت کو بُلا بھیجا
کب قضا نے ہمیں تھا بلوایا ؟

دل جلائیں یا جان لیں عمران!
تیری باتیں ہیں میرا سرمایا

محمد عمران چیمہ
۲۸ مئی۲۰۱۹
چیمہ ہاؤس حافظ آباد

Saturday, June 1, 2019
Topic(s) of this poem: lonely
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Imran Cheema

Imran Cheema

Hafizabad, Pakistan
Close
Error Success