غزل Poem by Imran Cheema

غزل

یہ جس پہ تم نے واہ کی صاحِب
یہ میرا درد میری آہ تھی صاحِب
جہاں سے ڈر کے تُم پلٹ آئے
بس تھوڑا آگے راہ تھی صاحِب
کہ ماہتاب تک تو کھو گیا مجھ میں
وہ تیرگی میرے ہمراہ تھی صاحِب
رہے تُم مضطرب جس کے نتیجے میں
وہ میرا پیار میری چاہ تھی صاحِب
جس راہ پر ہم منتظِر رہے برسوں
تمھارے لئے اک گزر گاہ تھی صاحِب
کہ بس فقیری کا اپنا مزاج غالب تھا
جلال تھا کسی کا نہ جاہ تھی صاحِب
تمھارا قد تھا زمانے میں معتبر عمرانؔ
تمھارے قدموں میں میری کُلاہ تھی صاحِب

محمد عمرانؔ چیمہ
۱۳ جون ۲۰۱۹
چیمہ ہاؤس

Friday, September 20, 2019
Topic(s) of this poem: love,love and life
COMMENTS OF THE POEM
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Imran Cheema

Imran Cheema

Hafizabad, Pakistan
Close
Error Success