موت
۔۔۔۔
لمحہ لمحہ بڑھتی موت
قدم قدم
پیچھےہٹتیزندگی
فرشتوں کے پروں کی پھڑ پھڑ اہٹ فضا میں بڑھتی جارہی ہے
سفید نورانی ہیولے پھیلا رہے ہیں پر
فلک پر ایک نقرئی غبار بڑ ھتا جا رہا ہے
چڑیوں کی حمد کے ساتھ
گونج رہی ہے آواز بھی لا الہ کی
سوکھے لبوں سے لفظ نکلے مدہم مدہم سے
اور لا الہ الا للّٰہکے ساتھ مل گئے
جان قدموں سے نکلی
جان ِ آفرین کے سپرد کر دی
زندہ پروں کی بست وکشود آسمانوں کی طرف گئی
رہی ہوں تنہا اب نا رہوں گی تنہا
جاگی ہوں تنہا اب نا سوؤنگی تنہا
میںنے تو تنہائی میں تیرا ہی ہاتھ تھاما تھا کردگارا!
تجھ سے ناتا جوڑا تھا پروردگارا!
ساتھ تُو تھا اور مرے لفظ تھے
بنتے ،مٹتے ،ابھرتے، چمکتے ،دمکتے لفظ
لفظ تو ساتھ نبھاتے ہیں
لفظ بے وفا نہیں ہوتے
لفظ ساتھ رہتے ہیں
لفظ جدا نہیں ہوتے
تربتپہ مریلائیں گے
اسیرانِ لوح و قلم کو
۔۔۔۔۔۔۔
نادیہ عنبر لودھی
اسلام آباد
چڑیوں کی حمد کے ساتھ گونج رہی ہے آواز بھی لا الہ کی A beautiful poem, very impressive and touching.
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
Oh so sad but true and bitter