کبھی کبھی Poem by Akhtar Jawad

کبھی کبھی

Rating: 5.0

وہ اب بھی روٹھ جاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

اب بھی انہیں مناتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم حال دل سناتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھاں ناز بھی اٹھاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم حال کو سلاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ہم ماضی کو جگاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ہر غم کو بھول جاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم اتنے پاس آتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم وقت کو لبھاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم غمر رفتہ پاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

غزلیں بھی ہم سناتے ہیں لیکن کبھی کبھی

وہ گیت میرے گاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

خوشیاں کو ڈھونڈھ لاتے ہیں لیکن کبھی کبھی

ھم اب بھی مسکراتے ہیں لیکن کبھی کبھی

Monday, October 21, 2019
Topic(s) of this poem: sometimes
COMMENTS OF THE POEM
Jagdish Singh Ramána 25 October 2019

! شاندار سر کیا خب غزل لخی ہ لیکن وہ کون؟😊

1 0 Reply
Jagdish Singh Ramána 25 October 2019

! شاندار سر کیا خب غزل لخی ہ لیکن وہ کون؟😊

1 0 Reply
READ THIS POEM IN OTHER LANGUAGES
Akhtar Jawad

Akhtar Jawad

Gorakhpur
Close
Error Success