وہ اب بھی روٹھ جاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
اب بھی انہیں مناتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم حال دل سناتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھاں ناز بھی اٹھاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم حال کو سلاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ہم ماضی کو جگاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ہر غم کو بھول جاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم اتنے پاس آتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم وقت کو لبھاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم غمر رفتہ پاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
غزلیں بھی ہم سناتے ہیں لیکن کبھی کبھی
وہ گیت میرے گاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
خوشیاں کو ڈھونڈھ لاتے ہیں لیکن کبھی کبھی
ھم اب بھی مسکراتے ہیں لیکن کبھی کبھی
This poem has not been translated into any other language yet.
I would like to translate this poem
! شاندار سر کیا خب غزل لخی ہ لیکن وہ کون؟😊